Wednesday, 28 November 2018

غزل

خاموشی پھر سے چھا رہی ہے
بستی سوگ جو منا رہی ہے

بہت دیکھے تھے  آنکھوں نے جنازے
 یہاں شب روز موت آ رہی ہے

اجڑ ڈالا خزاں نے کیسے گلشن
فزاٸیں جشن منا رہی ہے

یہ کیسا کھیل کھیلا تم نے
کسی کا گھر جلا رہی ہے

دنیا نے نہ دیکھے ایسے شہدا ٕ
جنازے پر ماٸیں گا رہی ہے

وطن کی فکر میں مسرور شاہد
ہماری کشتی کس طرف جا رہی ہے

No comments:

Post a Comment