خاموشی پھر سے چھا رہی ہے
بستی سوگ جو منا رہی ہے
بہت دیکھے تھے آنکھوں نے جنازے
یہاں شب روز موت آ رہی ہے
اجڑ ڈالا خزاں نے کیسے گلشن
فزاٸیں جشن منا رہی ہے
یہ کیسا کھیل کھیلا تم نے
کسی کا گھر جلا رہی ہے
دنیا نے نہ دیکھے ایسے شہدا ٕ
جنازے پر ماٸیں گا رہی ہے
وطن کی فکر میں مسرور شاہد
ہماری کشتی کس طرف جا رہی ہے
بستی سوگ جو منا رہی ہے
بہت دیکھے تھے آنکھوں نے جنازے
یہاں شب روز موت آ رہی ہے
اجڑ ڈالا خزاں نے کیسے گلشن
فزاٸیں جشن منا رہی ہے
یہ کیسا کھیل کھیلا تم نے
کسی کا گھر جلا رہی ہے
دنیا نے نہ دیکھے ایسے شہدا ٕ
جنازے پر ماٸیں گا رہی ہے
وطن کی فکر میں مسرور شاہد
ہماری کشتی کس طرف جا رہی ہے
No comments:
Post a Comment